نماز کی شرائط، فرائض، واجبات اور سنتیں --- مکمل رہنمائی
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ
الحمد لله ربّ العالمين، والصلاة والسلام على سيد الأنبياء والمرسلين، وعلى آله وأصحابه أجمعين۔نماز مومن کا معراج ہے، دین کا ستون ہے، ایمان اور کفر کے درمیان حد فاصل ہے، نماز مومن کا زیور ہے، اسلام کا دوسرا رکن اور ایمان کے بعد سب سے اہم عبادت ہے۔
اسی لیے نماز کے بارے میں مکمل علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر ضروری بلکہ فرض ہے۔ اس مضمون میں ہم نماز کی شرائط (فرائض نماز سے پہلے لازم ہیں)، نماز کے فرائض ( جونماز میں ہیں)، واجبات اور سنتیں تفصیل سے بیان کریں گے۔
اگر فرض میں سے کوئی ایک رکن چھوٹ جائے تو نماز نہیں ہوتی، اسے دوبارہ پڑھنا واجب ہوتا ہے۔ اگر واجب چھوٹ جائے تو سجدۂ سہو سے تلافی ممکن ہے، اور اگر سنت چھوٹ جائے تو نماز تو ہو جائے گی لیکن ثواب کم ہو جائے گا۔
نماز کی اہمیت
قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے کئی مقامات پر نماز قائم کرنے کا حکم دیا ہے:
”وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ“(سورۃ البقرۃ: 43)
"نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔"
نماز انسان کو اللہ سے جوڑتی ہے، گناہوں سے بچاتی ہے، دل کو سکون بخشتی ہے اور بندگی کا حقیقی احساس پیدا کرتی ہے۔
رسولِ اکرم ﷺ نے فرمایا:
“الصَّلَاةُ عِمَادُ الدِّينِ، فَمَنْ أَقَامَهَا فَقَدْ أَقَامَ الدِّينَ، وَمَنْ هَدَمَهَا فَقَدْ هَدَمَ الدِّينَ”
"نماز دین کا ستون ہے، جس نے اسے قائم کیا اُس نے دین کو قائم کیا، اور جس نے اسے چھوڑ دیا اُس نے دین کو گرا دیا۔"
(بیہقی، شعب الایمان)
شرائطِ نماز
شرائط وہ امور ہیں جن کے بغیر نماز شروع ہی نہیں ہو سکتی۔ اگر کوئی شرط پوری نہ ہو تو نماز ادا نہیں ہوتی۔1. بدن کا پاک ہونا
جسم پر نجاست نہ ہو۔ اگر پیشاب، خون یا کوئی ناپاک چیز لگی ہو تو نماز درست نہیں ہوگی۔
2. کپڑوں کا پاک ہونا
لباس پاک ہونا ضروری ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
(سورۃ المدثر: 4)
"اور اپنے کپڑوں کو پاک رکھو۔"
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ"
(سورۃ المدثر: 4)
"اور اپنے کپڑوں کو پاک رکھو۔"
3. جگہ کا پاک ہونا
جس جگہ نماز پڑھی جائے وہ پاک ہو۔ اگر جگہ ناپاک ہو تو نماز باطل ہے۔
جس جگہ نماز پڑھی جائے وہ پاک ہو۔ اگر جگہ ناپاک ہو تو نماز باطل ہے۔
4. وضو یا غسل سے طہارت حاصل کرنا
اگر وضو ٹوٹ گیا ہے یا غسل واجب ہے تو پہلے طہارت حاصل کرنا فرض ہے۔
(سورۃ البقرۃ: 222)
"اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں اور پاکیزگی اختیار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔"
اگر وضو ٹوٹ گیا ہے یا غسل واجب ہے تو پہلے طہارت حاصل کرنا فرض ہے۔
"إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ"
(سورۃ البقرۃ: 222)
"اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں اور پاکیزگی اختیار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔"
5. نماز کا وقت داخل ہونا
نماز مقررہ وقت پر ہی صحیح ہوتی ہے۔
نماز مقررہ وقت پر ہی صحیح ہوتی ہے۔
"إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا"
(سورۃ النساء: 103)
"یقیناً نماز مومنوں پر وقت کے پابند فریضہ ہے۔"
6. قبلہ رخ ہونا
نماز میں رخ قبلہ کی طرف ہونا شرط ہے۔
نماز میں رخ قبلہ کی طرف ہونا شرط ہے۔
"فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ"
(سورۃ البقرۃ: 144)
"اپنا رخ مسجدِ حرام (کعبہ) کی طرف پھیر لو۔"
7. سترِ عورت
بدن کے وہ حصے چھپانا جو فرض ہیں۔
مرد کے لیے ناف سے گھٹنے تک،
عورت کے لیے پورا جسم سوائے چہرے، ہاتھ اور پاؤں کے۔
بدن کے وہ حصے چھپانا جو فرض ہیں۔
مرد کے لیے ناف سے گھٹنے تک،
عورت کے لیے پورا جسم سوائے چہرے، ہاتھ اور پاؤں کے۔
8. نیت کرنا
نماز نیت کے بغیر نہیں ہوتی۔ نیت دل کا عمل ہے، زبان سے کہنا مستحب ہے۔
نماز نیت کے بغیر نہیں ہوتی۔ نیت دل کا عمل ہے، زبان سے کہنا مستحب ہے۔
فرائضِ نماز
فرائض وہ افعال ہیں جن کے بغیر نماز ناقص یا باطل ہو جاتی ہے۔- نیت کرنا
- تکبیرِ تحریمہ کہنا ("الله أكبر" کہہ کر نماز شروع کرنا)
- قیام (فرض نماز میں کھڑا ہونا)
- قراءت (کم از کم سورۃ الفاتحہ پڑھنا)
- رکوع کرنا
- دو سجدے کرنا
- قعدہٴ آخرہ (آخری رکعت میں بیٹھنا)
- تشہد کے بقدر بیٹھنا
- ہر رکن میں اطمینان سے ٹھہرنا
- ارکان کو ترتیب سے ادا کرنا
- سلام پھیرنا
- بدن، کپڑے اور جگہ کا پاک ہونا
- نماز کا وقت داخل ہونا
واجباتِ نماز
نماز کے چودہ (۱۴) واجبات ہیں اگر ان میں سے کوئی بھول کر چھوٹ جائے تو
سجدہ سہو کرنا پڑے گا۔
اگر جان بوجھ کے چھوڑ دیا تو گناہ ہوگا اور نماز نہیں ہوگی دوبارہ ادا کرنی پڑے گی۔
- سورۃ الفاتحہ پڑھنا۔
- سورة الفاتحہ کے ساتھ سورت کا ملانا۔
- فرائض کی ترتیب برقرار رکھنا ، یعنی پہلے قیام ، پھر رکوع ، پھر سجدہ کرنا۔
- سورہ الفاتحہ کو سورت سے پہلے پڑھنا۔
- قعدہ اولی کرنا ( دورکعت پر بیٹھنا )
- دونوں قعدوں میں التحیات پڑھنا۔
- وتر کی نماز میں دعاء قنوت پڑھنا۔
- السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہہ کر نماز ختم کرنا۔
- فرض کی پہلی دورکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے ساتھ سورت یا آیات پڑھنا۔
- کسی بھی فرض اور واجب کو مکر را دانہ کرنا۔
- تعدیل ارکان یعنی ہر فرض میں کم از کم ایک تسبیح ( سبحان ربی الاعلیٰ ) کی بقدر ٹھہرنا۔
- عیدین کی نماز میں زائد تکبیرات کہنا۔
- ظہر اور عصر کی نمازوں میں آہستہ قراءت کرنا۔
- مغرب، عشاء اور فجر میں امام کا آواز سے قراءت کرنا۔
سننِ نماز
نماز کی سنت وہ اعمال ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے ہمیشہ یا اکثر نماز میں ادا فرمائے۔
ان سے نماز کا حسن، خشوع اور ثواب بڑھتا ہے۔ اگر کوئی سنت چھوٹ جائے تو نماز تو ہو جاتی ہے مگر اس کی کمال اور فضیلت کم ہو جاتی ہے۔
سنتیں دو قسم کی ہوتی ہیں:
- سنتِ مؤکدہ: وہ سنتیں جنہیں نبی ﷺ ہمیشہ ادا کرتے تھے اور کم ہی چھوڑتے۔
- سنتِ غیر مؤکدہ: وہ سنتیں جنہیں آپ ﷺ کبھی کبھی ادا کرتے تھے۔
نماز کی اہم سنن درج ذیل ہیں:
- اذان دینا اور اقامت کہنا (خاص طور پر جماعت کی نماز کے لیے)۔
- تکبیرِ تحریمہ کہتے وقت دونوں ہاتھ کانوں تک (مرد) یا کندھوں تک (عورت) اٹھانا۔
- مرد نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھے۔عورت کے لیے سینے پر ہاتھ باندھنا مسنون ہے۔
- ابتداء میں دعائے استفتاح پڑھنا:“سبحانک اللّٰھم وبحمدک وتبارک اسمک وتعالیٰ جدک ولا الٰہ غیرک”
- سورۃ الفاتحہ سے پہلے تعوذ پڑھنا:“اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم” بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنا۔
- سورۃ الفاتحہ کے بعد کسی اور سورت یا آیت کا پڑھنا۔
- سورۃ الفاتحہ کے بعد “آمین” کہنا۔
- رکوع میں “سبحان ربی العظیم” تین بار کہنا۔
- رکوع سے سیدھے کھڑے ہو کر کہنا: “سمع اللہ لمن حمدہ، ربنا لک الحمد”
- سجدہ میں “سبحان ربی الاعلیٰ” تین بار کہنا۔
- دو سجدوں کے درمیان اطمینان سے بیٹھنا اور کہنا “رب اغفر لی”۔
- التحیات پڑھنا۔
- درودِ ابراہیمی پڑھنا۔
- آخر میں دعا پڑھنا (جیسے: اللّٰہم انت سلام... )
- سلام پھیرتے وقت پہلے دائیں، پھر بائیں طرف چہرہ پھیرنا۔
- نماز کے بعد دعا کرنا۔
- رکوع میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا اور بیٹھنے میں ہاتھ رانوں پر رکھنا۔
- نظر سجدہ کی جگہ پر رکھنا۔
- پورے نماز میں خشوع و خضوع یعنی دل کا جھکاؤ اور سکون قائم رکھنا۔
خلاصہ اور روحانی پیغام
نماز بندے کو اللہ سے قریب کرتی ہے۔ جو شخص نماز قائم کرتا ہے وہ اپنے رب سے ملاقات کی تیاری کرتا ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"إِنَّ أَوَّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ عَمَلِهِ الصَّلَاةُ"
"قیامت کے دن بندے کے اعمال میں سب سے پہلا حساب نماز کا لیا جائے گا۔"
(جامع ترمذی)
- حضرت علیؓ فرماتے ہیں:
نماز روح کی غذا، دل کا سکون، اور ایمان کی علامت ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں نماز کی لذت عطا فرمائے،
اور اسے ہماری زندگی کا سب سے محبوب عمل بنائے۔
آمین یا ربّ العالمین۔
اور اسے ہماری زندگی کا سب سے محبوب عمل بنائے۔
آمین یا ربّ العالمین۔
اگلا حصہ ساتواں : نماز کی تیاری وضو کا مکمل طریقہ سنت کے مطابق یہاں کلک کریں
Namaz ka tareeqa, Namaz ke farz, Namaz ke wajibat, Namaz ke sunnat, Salah ka maqsad, Namaz ka tariqa, Namaz ki sharaait, Sajda sahw kya hai, Namaz ka asal tareeqa, Islam mein namaz
Content by Wisdom Afkar


